اتوار، 30 مارچ، 2014

اُلجھے ہوئے کالم نگار اور رعونت زدہ انائیں

ذیل میں دو کالم نقل  ہیں۔ دیکھیے بڑے بڑے کالم نگار کن معاملات میں الجھے ہوئے ہیں؛ ان کی دلچسپیاں کیا ہیں؛ ان کی انا کیسی رعونت میں ڈوبی ہوئی ہے۔ میں عام طور انھیں نہیں پڑھتا، مگر بعض اوقات سرسری نظر ڈال لیتا ہوں؛ بالخصوص جب کالم کا عنوان ’’پُرکشش‘‘ ہو۔ 

پہلا کالم رؤف طاہر کا ہے۔ یہ روزنامہ جنگ میں 8 مارچ کو شائع ہوا۔


اس کے جواب میں سلیم صافی کا کالم روزنامہ جنگ میں 11 مارچ کو شائع ہوا۔ اس کالم کو نہلے پہ دہلا کہنے میں کوئی ہرج نہیں!



منگل، 11 مارچ، 2014

فنا فی الطالبان

چند خبریں ملاحظہ کیجیے، اور سوچیے طالبان اور طالبان نواز افراد اور جماعتوں میں کیا فرق ہے۔

میری رائے میں طالبان تو بزور پاکستان کی ریاست پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، اور طالبان نواز بے چارے اس انتظار میں ہیں کہ طالبان کب پاکستان کی ریاست پر قبضہ کرتے ہیں اور کب یہ قبضہ انھیں منتقل کرتے ہیں۔

یہ ہیں وہ خبریں، جو محض چشم کشا ہی نہیں، ’’عقل فنا‘‘ کا مظہر بھی ہیں:


[روزنامہ جنگ 9 مارچ، 2014] 


[روزنامہ جنگ 9 مارچ، 2014]


[روزنامہ جنگ 11 مارچ، 2014]