ملک کسی نسلی، لسانی، جغرافیائی، یا عسکری یا نظریاتی گروہ کے لیے نہیں بنتے۔ نہ ہی شہری ملک کے لیے ہوتے ہیں، بلکہ ملک شہریوں کے لیے ہوتے ہیں ۔ ایک ایسا پاکستان، جو ہر شہری کے لیے ہو، وہی ’’سول پاکستان‘‘ کہلا سکتا ہے۔
اتوار، 20 اپریل، 2014
سیاست اور جرم اور سیاست اور جرم اور سیاست اور جرم اور سیاست اور جرم ۔ ۔ ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں