ملک کسی نسلی، لسانی، جغرافیائی، یا عسکری یا نظریاتی گروہ کے لیے نہیں بنتے۔ نہ ہی شہری ملک کے لیے ہوتے ہیں، بلکہ ملک شہریوں کے لیے ہوتے ہیں ۔ ایک ایسا پاکستان، جو ہر شہری کے لیے ہو، وہی ’’سول پاکستان‘‘ کہلا سکتا ہے۔
جمعہ، 12 جنوری، 2018
ویب سائیٹ: پاک پولیٹیکل اِکانومی
اردو بلاگ، ’’سول پاکستان‘‘ پر موجود تمام پوسٹ اب میری نئی ویب سائیٹ / بلاگ پر بھی دستیاب ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں