اتوار، 8 ستمبر، 2013

ویلینٹائن ڈے کے لیے ایک نظم

محبت پل رہی ہے
جھونپڑوں میں، کوٹھیوں میں
راستوں پر
گلیوں بازاروں میں
سڑکوں پر

محبت پل رہی ہے
بستیوں میں، کٹڑیوں میں
ایک کمرے کے مکانوں میں

محبت پل رہی ہے
آنچلوں میں، چادروں میں
آنگنوں میں، لان میں
چاردیواروں کے پردوں میں

محبت پل رہی ہے
سنگدل جسموں میں
بے آب و گیاہ
ذہنوں، دماغوں میں

محبت پل رہی ہے
آستانوں اور مزاروں پر
میلوں ٹھیلوں میں

محبت پل رہی ہے
دفتروں میں، کارخانوں میں
ورکشاپوں، سیمیناروں میں

محبت پل رہی ہے
پارکوں میں
گلشنوں میں
اور گھنے پیڑوں کے نیچے
پھولوں کی نمائش میں

سدا یونہی پھلے پھولے محبت!

[11 اپریل، 2000]

میری شاعری پڑھیے: http://paikaar-mypoetry.blogspot.com 

1 تبصرہ:

  1. بہترین جناب، محبت ہماری مٹی ہماری فطرت میں موجود اور رچی بسی ہے لیکن ہماری بدقسمتی کہ ہم اسے زبردستی راندہ کرنے پر تلے رہتے ہیں۔

    جواب دیںحذف کریں