بدھ، 11 ستمبر، 2013

سیاست اور جرم ساتھ ساتھ

ایک خبر سے ایک مختصر اقتباس دیکھیے:

’’امریکی ادارے کا کہنا ہے کہ کراچی میں بد امنی اور پھیلے تشدد کو روکنے کے لیے حکومتی اقدامات بد دلی اور ایڈہاک بنیادوں پر کیے جاتے ہیں جس کا کوئی اثر نہیں ہوتا پولیس میں سیاسی بھرتیوں، کمزور سیاسی نظام اور شہری نظم و نسق کی خرابیوں نے کراچی کے حالات کو اور بھی بگاڑ دیا پاک فوج اور سپریم کورٹ کی اعلیٰ ترین سطح پر مداخلت سے حالات وقتی طور پر تو ٹھیک ہو جاتے ہیں لیکن  یہ مسئلے کا پائیدار حل نہیں۔ ٹارگٹ کلرز کا بڑی جماعتوں کے ساتھ تعلق ثابت ہو چکا ہے۔ آئی ایس آئی، انٹیلی جنس بیورو، ایم آئی، سی آئی ڈی، رپورٹ میں جو ستمبر 2011 میں مکمل ہوئی کہا گیا کہ 2010 میں کراچی کے تشدد میں ملوث 26 ٹارگٹ کلرز نے اعتراف کیا تھا کہ ان کا تعلق ایم کیو ایم، اے این پی، ایم کیو ایم حقیقی اور مختلف کالعدم تنظیموں سے تھا۔‘‘

[روزنامہ جنگ، یکم ستمبر 2013]

پوری خبر دیکھیے:

بڑی سیاسی جماعتوں نے کراچی پر قبضے کے لیے شہر کو میدان جنگ بنا دیا، امریکی ادارے کی رپورٹ

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں