ملک کسی نسلی، لسانی، جغرافیائی، یا عسکری یا نظریاتی گروہ کے لیے نہیں بنتے۔ نہ ہی شہری ملک کے لیے ہوتے ہیں، بلکہ ملک شہریوں کے لیے ہوتے ہیں ۔ ایک ایسا پاکستان، جو ہر شہری کے لیے ہو، وہی ’’سول پاکستان‘‘ کہلا سکتا ہے۔
منگل، 10 ستمبر، 2013
کشمیر سے ایک ستم ظریفانہ خبر
صرف سیاست نہیں، ریاست اور حکمرانی کے معاملات بھی پیسے کا کھیل بن چکے ہیں۔ اس ضمن میں یہ دلچسپ اور ستم ظریفانہ خبر ملاحظہ کیجیے:
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں