جمعہ، 6 ستمبر، 2013

”پیکار - میری شاعری“

میری طبیعت شروع ہی سے موزوں تھی، اس با ت کا مجھے تب پتہ چلا، جب میں نے گورنمینٹ کالج لاہورمیں داخلہ لیا۔ وہاں اقبال نواز سے دوستی ہوئی، وہ بھی شاعری کرتے تھے۔ انھیں سے میں نے اوزان اور بحور کے بارے میں سنا۔ میں نے انھیں اپنی شاعری دکھائی، اور پوچھا، یہ ٹھیک ہے تو وہ کہنے لگے، جی یہ توآپ پہلے ہی صحیح لکھ رہے ہیں۔ میں نے ان سے کہا، نہیں آپ مجھے وزن اور بحر سکھائیں۔ انھوں نے خود بھی بتانا شروع کیا، اور مجھے اپنے استاد، استاد تکلم نواز تکلم کے پاس لے گئے۔ وہ سمن آباد میں رہتے تھے، اور پرانی وضع کے مرنجاں مرنج شاعر تھے۔ میں شاید ایک یا دو مرتبہ ان کے پاس گیا، اور کچھ چیزوں کی تصحیح ان سے کروائی۔ مجھے یاد ہے، ان دنوں میں نے کچھ ساقی نامہ جیسی چیز لکھی تھی، وہ استاد تکلم کو دکھائی۔ کچھ دنوں بعد اقبا ل نواز نے ایک کاغذ مجھے دیا، یہ وہی ساقی نامہ تھا، پر اب یہ میرا نہیں رہا تھا۔ میں نے اسے کبھی اپنی شاعری میں شامل نہیں کیا۔

مختلف اوقات میں، میں غزل، نظم اور پھر نثری نظم بھی لکھتا رہا۔ گاہے گاہے گیت بھی لکھے۔ ایک وقت میں جب پنجابی زبان کے ساتھ شغف بڑھا اور اسے باقاعدہ پڑھا سیکھا تو پنجابی میں بھی نظمیں لکھیں، جن میں سے کچھ سرائیکی زبان ولہجے کے زیادہ قریب کہی جا سکتی ہیں۔ جہاں تک زبان کی بات ہے تو اردو اور پنجابی دونوں میرے خون میں رچی ہوئی ہیں ۔ جبکہ انگریزی اگر خون میں نہیں تو ذہن میں ضرور جا گزیں ہے۔

اب میری مصروفیات اور دلچسپیاں اور وابستگیاں بالکل جدا ہو چکی ہیں۔ میرے چار جنون ہیں: فلسفہ، تاریخ، ادب، اور فوٹوگرافی۔ یہ سب ایک سے بڑھ کر ایک ہیں، اور ایک ہی شدت سے جلاتے ہیں۔ مجھے کہنے دیجیے کہ یہی چاروں وہ آگ ہیں، خود میں جن کا خس وخاشاک ہوں۔ مگر وہی بات ہے کہ چور چوری سے جاتا ہے، ہیراپھیری سے نہیں جا سکتا۔ کبھی کبھی نظم یا غزل لکھ لیتا ہوں، آج بھی۔

یہ 1986 کا ذکر ہے کہ اپنی شاعری چھاپنے کا بھوت سوار ہوا۔ سو، فروری 1987 میں”انحراف“ شائع ہوئی۔ اس میں نظمیں، غزلیں، متفرق اشعار، اور ساتھ ہی ساتھ پنجابی شاعری بھی شامل ہے۔ یہ 1974 سے لے کر1986 تک کی شاعری کے انتخاب پر مشتمل ہے۔ میں اس کی عکسی نقل بھی ”پیکار - میر ی شاعری“ پر مہیا کرنا چاہوں گا۔

جب میں یہ بلاگ، ”نوٹس فرام پاکستان“ شروع کررہا تھا تو میرے ذہن میں تھا کہ اس پر اپنے سب کام کی جمع و ترتیب ممکن بناؤں گا۔ تاہم، جب یہ بلاگ متشکل ہو گیا تو مجھے یہ بات اس بلاگ کے مزاج کے خلاف لگی کہ اس پر شاعری بھی لاد دی جائے۔ ہاں، ادب سے متعلق جن موضوعات و مسائل پر میں نے جو کچھ لکھا ہے اور جو کچھ لکھنے کا ارادہ رکھتا ہوں، وہ اسی بلاگ، ”نوٹس فرام پاکستان“ پر شائع ہو گا۔

یہی سبب ہے کہ شاعری کے لیے میں نے ایک علیٰحدہ بلا گ مناسب خیال کیا۔

یہ ہے:

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں