ملک کسی نسلی، لسانی، جغرافیائی، یا عسکری یا نظریاتی گروہ کے لیے نہیں بنتے۔ نہ ہی شہری ملک کے لیے ہوتے ہیں، بلکہ ملک شہریوں کے لیے ہوتے ہیں ۔ ایک ایسا پاکستان، جو ہر شہری کے لیے ہو، وہی ’’سول پاکستان‘‘ کہلا سکتا ہے۔
پیر، 9 ستمبر، 2013
ریاستی اشرافیہ کا پاکستان ـ 20: 1971 سے 2009 تک 86 ارب اور 78 کروڑ کے قرضے معاف کیے گئے
روزنامہ ’’ایکسپریس‘‘ کی خبر کی تصویری نقل ملاحظہ کیجیے:
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں