اتوار، 8 ستمبر، 2013

سندھ میں سیاسی طفیلیت

جیسا کہ آج آصف علی زرداری کے عہدۂ صدارت کی مدت ختم ہو گئی ہے۔

آج کے اخبارات دیکھیے۔ میرا اندازہ ہے کہ قریب قریب ہر اخبار میں پورے صفحے کا ایک اشتہار موجود ہے۔ چار اخبار تو خود میری نظر سے گزرے ہیں: جنگ، ایکسپریس، دا نیوز، دا ایکسپریس ٹریبیون۔ یہ اشتہار سندھ حکومت کی طرف سے دیا گیا ہے، جہاں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے۔

اشہتار میں آصف علی زرداری کی تصویر کے ساتھ یہ عنوان بنایا گیا ہے:

جمہوری روایات کے امین کو سلام

اور پھر ’’جمہوری روایات کے امین‘‘ کی ’’کامیابیاں اور کامرانیاں‘‘ گنوائی گئ ہیں۔

اور اشتہار کے اخیر میں یہ درج ہے:

شرجیل انعام میمن
وزیرِ اطلاعات و آرکائیوز، کامرس اینڈ انڈسٹریز
حکومتِ سندھ

صاف بات ہے کہ اس اشتہار پر اٹھنے والا خرچ شرجیل میمن نے اپنی جیب سے تو نہیں دیا۔ نہ ہی پیپلز پارٹی نے اپنے فنڈز میں سے۔ یہ احسان سندھ کے ٹیکس دینے والے شہریوں پر کیا گیا ہے۔

کیا اس طرح کے کاموں یا اشتہاروں کا کوئی اخلاقی جواز گھڑا جا سکتا ہے۔ قطعاً نہیں!

اسے صرف سیاسی طفیلیت کا نام دیا جا سکتا ہے۔ یا جیسے کہتے ہیں کہ حلوائی کی دکان اور دادا جی کی فاتحہ۔ پاکستان کی سیاست نام ہے سیاسی طیفلیت کا۔

اشتہار ملاحظہ کیجیے:


[روزنامہ جنگ، 8 ستمبر، 2013]


[ دا نیوز، 8 ستمبر، 2013]

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں