ملک کسی نسلی، لسانی، جغرافیائی، یا عسکری یا نظریاتی گروہ کے لیے نہیں بنتے۔ نہ ہی شہری ملک کے لیے ہوتے ہیں، بلکہ ملک شہریوں کے لیے ہوتے ہیں ۔ ایک ایسا پاکستان، جو ہر شہری کے لیے ہو، وہی ’’سول پاکستان‘‘ کہلا سکتا ہے۔
ہفتہ، 14 ستمبر، 2013
اندھا بانٹے ریوڑیاں ـ ـ ـ
نئے انتخابات ہو گئے۔ نئی حکومت بن گئی۔ مگر اندھوں کا کاروبار اسی
طرح چالو ہے۔ وہ ہر پھر کر ریوڑیاں اپنوں کو ہی بانٹے چلے جا رہے ہیں!
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں