ملک کسی نسلی، لسانی، جغرافیائی، یا عسکری یا نظریاتی گروہ کے لیے نہیں بنتے۔ نہ ہی شہری ملک کے لیے ہوتے ہیں، بلکہ ملک شہریوں کے لیے ہوتے ہیں ۔ ایک ایسا پاکستان، جو ہر شہری کے لیے ہو، وہی ’’سول پاکستان‘‘ کہلا سکتا ہے۔
پیر، 9 ستمبر، 2013
بزدل ایٹم بم
پاکستان میں خاصی تعداد ایسے لوگوں کی بھی موجود ہے، جو چاہتے ہیں کہ اگر پاکستان کے پاس ایٹم بم ہے تو اس کا کوئی استعمال بھی ہونا چاہیے۔ ابھی 28 فروری کو روزنامہ ’’ایکسپریس‘‘ میں جماعتِ اسلامی کے امیر کا ایک بیان شائع ہوا، ملاحظہ کیجیے:
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں